برطانیہ کی پارلیمانی کمیٹی سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت کے معاملے پر دو لخت ہو گئی ہے۔ اس کمیٹی نے سعودی عرب کے حوالے سے دو رپورٹ تیار کی ہیں جو ایک دوسرے سے بالکل مختلف ہیں۔
کمیٹی برائے آرمز ایکسپورٹ کنٹرول میں تین مختلف دھڑے موجود ہیں جنہوں نے یہ دو رپورٹس تیار کی ہیں۔ سعودی عرب پر جنگی جرائم کے الزامات کے بعد کمیٹی کو اس حوالے سے رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا گیا تاکہ اربوں پاؤنڈ کے معاہدوں کے مستقبل کا تعین کیا جا سکے۔
کچھ دن پہلے بی بی سی نے ان میں سے ایک رپورٹ کے چند حصے شائع کیے تھے جن میں سعودی عرب پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اب دوسری رپورٹ کے چند حصے منظر عام پر آئیں ہیں جن میں سعودی عرب کو برآمدات میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عالمی ترقی کی کمیٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان نے سعودی عرب پر مکمل پابندی کا مطالبہ کیا ہے جنہوں نے پہلی رپورٹ بنائی لیکن جن ارکان کا تعلق خارجہ کمیٹی سے بھی ہے، انہوں نے اس طرز عمل کو یکسر مسترد کیا ہے۔ اس اختلاف کے بعد اب سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت میں کوئی کمی نہیں آئے گی اور یوں لگتا ہے کہ معاملہ لٹک گیا۔اگلے چند ماہ میں کوئی فیصلہ ہونے کا اب امکان ختم ہو چکا ہے۔
اس کمیٹی میں ایک تیسرا گروپ بھی موجود ہے جس اس سارے معاملے سے الگ تھلگ ہے۔ اس گروپ کا تعلق دفاعی کمیٹی سے ہے۔ اس گروپ نے کوئی رائے نہیں دی جس کی وجہ سے کوئی ایک رپورٹ اقلیتی رپورٹ کا درجہ حاصل کرنے میں ناکام ہو گئی۔ عام طور پر رائے ملنے کے بعد اکثریتی رپورٹ کو قبول کر لیا جاتا ہے۔