فلسطین کو آزادی دلاؤ، خطبہ حج سے کشمیر غائب

مفتی اعظم کی بیماری کے باعث مسجد نمرہ میں خطبہ حج اس سال شیخ عبدالرحمان السدیس نے ادا کیا۔ امام کعبہ نے روایتی مذہبی فرمان کے علاوہ فلسطین، یمن ، شام اور فرقہ واریت کا بھی ذکر کیا۔ تاہم اس سال  مقبوضہ کشمیر  حج کے خطبے سے غائب رہا۔ اس سال مسلمان ممالک میں امید  کی جا رہی تھی کہ کشمیر کے حالات کے تناظر میں حج کے موقع پر کشمیر کے لئے دعا کی جائے گی۔ تاہم اس سال ایسا نہیں ہوا۔

دہشت گردی کے حوالے سے امام کعبہ نے فرمایا کہ دنیا کو اس وقت مختلف شکلوں میں  دہشت گردی کے فتنے کا سامنا ہے ۔ دہشت گردی کو کسی بھی قوم یا دین سے نہیں جوڑا جاسکتا۔ دہشت گردی کا اسلام اور امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں۔ دہشت گرد تکفیر اور دھماکوں سے امت مسلمہ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں کو ورغلا کر فساد کی راہ پر چلا دیا ہے۔ لوگوں کو اچھائی کی طرف اچھے طریقے سے بلانا علما کی ذمے داری ہے۔ لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے کے لیے علما کردار ادا کریں۔ علما کو سخت مزاجی ترک کرکے خوش مزاجی سے لوگوں کو قریب لانا ہوگا۔

امام کعبہ نے فسلطین کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے  کہا کہ مسجد اقصیٰ ہمارا قبلہ اول تھا۔ اس کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے جبکہ شام میں بھی لوگ مشکل کا شکار ہیں۔ اللہ ایک ہے، اللہ کا رسول ایک ہے ۔ ہماری کتاب ایک ہے۔ ہمیں فرقہ واریت سے دور رہنا چاہیے۔ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو۔ آج امت مسلمہ مختلف مسائل اور تکالیف کا شکار ہے۔ عالم اسلام اپنے اندر سے فرقہ واریت کو ختم کرکےاتحاد پیدا کرے۔ حکمرانوں اور مسلمانوں پر کفر کا بہتان لگانے والا فتنہ پرور ٹولہ ہے۔ مسلمان پر مسلمان کی عزت ، مال اور خون حرام ہے، ایک انسان کو قتل کرنے والے نے پوری انسانیت کو قتل کیا۔ ایک انسان کو بچانے والے نے پوری انسانیت کو بچایا۔ظلم اور زیادتی کرنے والا قیامت کے دن جوابدہ ہوگا، فساد پھیلانے والوں کو فوری ان کے انجام تک پہنچایا جائے۔

شیخ عبدالرحمان السدیس نے مسلم قائدین سے کہا وہ فرقہ واریت نہ پھیلائیں ، امن وامان کی فضا قائم کریں اور مسلمانوں کو ہدایت کی کہ امت مسلمہ آج مشکل وقت سے گزر رہی ہے ۔ تمام مسلمان برائیوں کے خلاف جہاد کریں اور آپس میں اتحاد قائم کریں ۔

کعبۃ اللہ کی حرمت کے حوالے سے امام کعبہ نےفرمایا کہ بیت اللہ امن کی جگہ ہے۔ یہاں آنے والوں کو امن ملتا ہے۔اللہ تعالیٰ نے حرمین شریفین اور مقدس مقامات کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے۔ عازمین حج کے لیے آنے پر اللہ کا شکر ادا کریں۔ حج سے اللہ آپ کے تمام گناہ دھو دیتا ہے۔ مناسک حج کی ادائیگی کے وقت سب کا خیال رکھیں اور اطمینان سے مناسک ادا کریں ۔

انہوں نے فرمایا کہ  اللہ نے مسلمانوں کے لیے دین اسلام منتخب کیا کیونکہ اس سے سچا کوئی دین نہیں۔ اللہ نےمسلمانوں پریہ ذمہ داری عائد کی ہے کہ وہ زمین پر اللہ کا نظام نافذ کریں ۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: