امریکی صدر ریگن پر 35سال قبل قاتلانہ حملہ کرنے والے امریکی شہری جان ہنکلے کو آزاد کر دیا گیا۔ واشنگٹن کے پاگلوں کے اسپتال سے انہیں ایک ٹیکسی کے ذریعے ورجینیا میں آبائی گھر منتقل کردیا گیا۔
ڈاکٹرز کے مطابق جان ہنکلے کی حالات بالکل ٹھیک ہے اور اب وہ معاشرے یا اپنے لئے نقصان دہ نہیں ہے۔ وہ ایک عرصے سے تجرباتی طور پر آبائی گھر بھی آتے جاتے تھے۔ اس دوران ہر چیز ٹھیک رہی۔ اسی بنیاد پر اب انہیں آزاد کر دیا گیا۔
ہنکلے کی آزادی کے ساتھ متعدد شرائط بھی عائد کی گئیں ہیں۔ انہیں ہفتے میں تین دن کام کرنا ہو گا۔ اس دوران وہ بغیر بتائے کہیں بھی آ جا نہیں سکتے۔
جان ہنکلے 25سال کی عمر میں مارٹن سکارسس کی فلم ٹیکسی ڈرائیور دیکھ کر پاگل ہو گئے تھے۔ اس فلم سے متاثر ہونے کی وجہ سے ہنکلے نے 30مارچ1981کو واشنگٹن کے ہوٹل کے باہر صدر ریگن پر فائرنگ کر دی تھی۔ ٹیکسی ڈرائیور میں بھی صدر کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
بعد ازاں ہونے والی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ہنکلے جوڈی فوسٹر کی توجہ حاصل کرنا چاہتے تھے جنہو ں نے فلم میں ایک داشتہ کا کردار ادا کیا تھا۔ اس حملے میں وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جیمز براڈی شدید زخمی ہوئے تھے۔
یہ پہلا موقع تھا کہ جب امریکا میں گنز کنڑول کے حوالے سے سخت قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا۔