اہل تشیع پہلے زیادہ لاشیں اٹھاتے تھے، اب بہتری ہے

وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ اور مردان حملوں میں ملوث گروہوں کا پتہ چلا لیا گیا ہے۔ کوئٹہ دھماکہ اور مردان کچہری پر خود کش حملے ہوئے اور دھماکے میں جسے حملہ آور کہا گیا وہ حملہ آور نہیں بلکہ شہید ہوا تھا۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ پشاور میں وارسک میں آنے والے چار دہشت گردوں کا پتہ چل گیا ہے۔ یہ چاروں حملہ آور غیر ملکی معلوم ہوتے ہیں۔ ان کے آنے کا راستہ بھی واضح ہو گیا ہے اور مردان کچہری کا حملہ آور بھی غیر ملکی معلوم ہوتا ہے۔ کوئٹہ دھماکے کے تین ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔ حملہ آوروں کے مقامی سہولت کاروں کی تلاش جاری ہے۔ سانحہ کوئٹہ کی تحقیقات ایک ماہ میں مکمل کر رہے ہیں۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ سینیٹ میں سر کے بل آنے کے لیے تیار ہوں۔اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس ایک وقت بلایا کریں ۔مجھے کوئی بھی بلائے  تو ایوان میں حاضر ہوں گا۔ دلائل سے بات کروں گا۔جب میری کوئی تضحیک ہو گی بلا جواز تنقید ہو گی تو تلخ جواب دوں گا۔گورنر بلوچستان صرف پختونخوا ملی عوامی  پارٹی کے ہونے کی وجہ سے آج گورنر ہیں۔ محمود خان اچکزئی  سمیت تمام لیڈران سے حملوں پر مذمت اور برہمی کا پیغام جانا چاہئے۔نواز شریف سے محمود خان اچکزئی کا تعارف میں نے کروایا تھا۔ولی خان اور اچکزئی سے سیاست میں بہت کچھ سیکھا ہے۔محمود خان اچکزئی کے سیاست سے میں متاثر ہوں۔

وزیر داخلہ نے ٹارگٹ کلنگ پر سوال کے جواب میں کہا کہ اہل تشیع 90 سے زیادہ لاشیں اٹھاتے تھے لیکن آج بہتری آئی ہے۔ضرب عرب میں 500 فوجی شہید ہوئے۔پولیس اور سیکورٹی اداروں کو بھی خراج تحسین پیش کرنی چاہیے۔ بنوں جیل پر پندرہ دن پہلے اطلاع دی گی تھی۔ اے پی ایس اور دیگر حملوں کی پہلے سے ایجنسیوں نے اطلاع دے دی تھیں۔نیشنل ایکشن پلان پر تنقید کرنے والے کیا اس بات سے آگاہ ہیں ۔نیشنل ایکشن پلان کے 9 پوائنٹس صوبوں کے ہیں۔سات پوائنٹس مختلف وزارتوں کےپاس ہیں۔تین پوائنٹس کو وزارت داخلہ دیکھ رہی ہے۔ایک پوائنٹ خیبرپختونخوا کا ہے۔سب سے زیادہ انٹیلی جنس شیرنگ کے پی کے اور بلوچستان سے ہوتی ہے۔شہباز شریف بھی کئی بار مجھ سے انٹیلی جنس شیرنگ پر ناراضگی کا اظہار کر چکے ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایجنسیاں پاکستانی ہیں اور ہم ان پر تنقید کر سکتے  ہیں لیکن موجودہ حالات میں تنقید درست نہیں۔پہلے ملک میں انتہا پسند تنظیموں کا پتہ ہی نہیں تھا۔باہر سے پاکستان آنے والوں کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں تھا ۔آج کوئی بھی غیر ملکی بغیر اجازت کے پاکستان نہیں آ سکتا ۔ پچھلے چند مہینوں میں کروڑوں روپے ایئر لائنز کو جرمانہ کر چکے ہیں۔جرمانے کی رقم قومی خزانے میں جمع کی جاتی ہے۔آج یورپین یونین بھی ہماری پالیسیوں اور اقدامات پر تعریف کر رہے ہیں۔مشرف کے دور میں جعلی شناختی کارڈز بنائے گئے۔ موجودہ حکومت میں پاسپورٹ سیاسی بنیاد پر نہیں دیا گیا۔اس سال ڈیڑھ لاکھ شناختی کارڈ بلاک کردیے گئے۔جعلی شناختی کارڈز پر ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔29000 جعلی پاسپورٹ کینسل کیے گئے ہیں۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: