سپریم کورٹ میں پولی کلینک کرپشن از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ اسپتالوں کی حالت زار پر سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت نئے اسپتال بنانے کے اعلانات کرتی ہے پہلے پرانے تو ٹھیک کر لیں۔ پہلے سے موجودہ اسپتالوں کو کون ٹھیک کرے گا۔
جوائنٹ سیکریٹری کیڈ نے کہا کہ قواعد نہ ہونے کی وجہ سے اسپتالوں کے مستقل سربراہوں کا تقرر نہیں ہو سکا۔
عدالت نے کہا کہ یہاں قواعد تک نہیں بنائے آپ نے ریاست کے اندر ریاست بنا رکھی ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ قواعد مرتب کر کے دو ہفتوں کے اندر اسپتالوں کے سربراہان کا تقرر کیا جائے۔
پمز اسپتال کے تمام وینٹی لیٹر فعال ہونے کی رپورٹ پر عدالت کا کہنا تھا کہ ایسی رپورٹ دیتے ہوئے کسی کو خوف بھی نہیں آتا۔ قواعد نہ بنے تو سخت کارروائی کریں گے۔