بول کا اہم اجلاس کراچی میں ہوا۔ جس میں رہائی کے بعد شعیب شیخ پہلی بار شریک ہوئے۔ اس اجلاس کی پہلی تصویر نے انٹرنیٹ پر دھوم مچا دی۔
ان کے ملازم اور میڈیا انڈسٹری کے لوگ ایک عرصے سے انہیں سننے کے لئے بے تاب تھے۔
کراچی میں شعیب شیخ نے ایگزیکٹ کے ملازمین کو بول آفس میں بلایا۔
جہاں انہوں نے اپنی والدہ اور وقاص عتیق کے ساتھ ایگزیکٹ والوں کے ساتھ میٹنگ کی ۔
شعیب شیخ نے تقریب میں ایک جذباتی تقریر کی جس پر پرجوش نعرے لگائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ مخالفین نے انہیں تباہ کرنے کی کوشش کی۔ ان کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے۔ ہزاروں افراد کا معاشی مستقبل داؤ پر لگایا گیا لیکن انہوں نے ہمت نہیں ہاری کیونکہ انہیں اپنے سے زیادہ غریب ملازمین کی فکر تھی۔
اہم خبر: کیانی کے بیٹے کی بازیابی، الظواہری کی بیٹیاں آزاد
انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹ کو ایک ہفتے میں کھول دیا جائے گا۔ اس عرصے میں جن لوگوں نے ان کے ساتھ زیادتی کی وہ ان کو معاف نہیں کر سکتے۔ تاہم یہ تمام معاملات کو وہ آگے چل کر دیکھیں گے۔
انہوں نے اپنے ساتھ چلنے والے تمام ملازمین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ جلد از جلد اپنے تمام ملازمین کے بقایا جات ادا کریں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ
ملازمین کو 15 ماہ کی تنخواہ اور بونسز دیا جائے گا۔۔ مشکل وقت میں سات دینے والے ملازمین اورر ایگزیکٹ کے وہ ملازمین جو جیل میں رہے انہیں گھر دیا جائے گا۔۔۔
انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹ کو اسی ہفتے کھول دی جائے گا۔ اور اب ہم دنیا کو بتائیں گے کہ نمبرون آئی ٹی کمپنی کیا ہوتی ہے۔
شعیب شیخ نے کہا کہ جو لوگ بول چھوڑ کر گئے ان کے حوالے سے مختلف پالیسیاں بنائی جائیں گی اور تمام حالات کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔
تاہم شعیب شیخ کا کہنا تھا کہ جلد ہی چینل کے لئے لائسنس بھی حاصل کر لیا جائے گا۔ مخالفین سن لیں کہ ہمارے پاس عقل ہے ہم دوبارہ بو ل کو کھڑا کر لیں گے۔