کولمبیا میں انقلابی آرم فورس (فارک) نے 52سال بعد بالآخر اپنی فوج کو سیزفائر کا حکم دے دیا۔ حکومت اور فارک کے درمیان عبوری معاہدہ ہو گیا ہے اور مکمل امن معاہدہ ستمبر میں ہونے کا امکان ہے۔
کولمبیا کے صدر ’’یوان مینوئیل ‘‘نے ٹوئٹر پر پیغام جاری کیا کہ آج تاریخی دن ہے۔ ہم ہتھیار ڈال کر بغل گیر ہو رہے ہیں۔‘‘
52سالہ اس جنگ میں لاکھوں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ حکومت کی طرف سے صدر نے تمام فورسز کو فارک کے خلاف آپریشن بند کرنے کا حکم دیا۔
کیوبا میں ہونے والے امن مذاکرات میں فارک کے لیڈر ٹم لیون نے کہا کہ فورسز حکومت کے خلاف تمام حملے بند کر دیں۔ صدر کے احکامات کے بعد اب ہمیں بھی امن کی اس کوشش کا حصہ بننا ہے۔
فارک نے جولائی 2015میں بھی یکطرفہ سیز فائر کا اعلان کیا تھا۔ تاہم موجودہ سیز فائر دونوں اطراف سے مذاکرات کے بعد کیا گیا جس سے اب مستقل امن کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔
پیر سے فارک کے 7500 جنگجو اب مختلف شہروں میں کولیکشن پوائنٹس پر جا کر اپنے ہتھیار جمع کرائیں گے جبکہ 20سے 26ستمبر کے دوران امن معاہدہ طے پائے گا۔
اس معاہدے کے مطابق 2اکتوبر کو ریفرنڈم ہو گا اور پھر عوام معاہدے کی توثیق کریں گے۔ معاہدے کی توثیق کے بعد نئی حکومت کو تشکیل دیا جائے گا۔
نصف صدی کی خانہ جنگی میں 260000افرار مارے گئے،45ہزار لاپتہ ہیں ، جبکہ 70لاکھ نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔کولمبیا میں موجود ہزاروں پیشہ وارانہ جنگجو گروہوں میں سے فارک سب سے بڑا ہے۔ اس کے بعد یقیناً ملک میں امن کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔