وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کو پانچ سال کے دوران ملک کے دیگر علاقوں کے برابر لایا جائے گا اور دس سال بعد انہیں خیبرپختونخوا میں شامل کر دیا جائے گا۔
انصاف کے لئے جرگے اب پولیٹیکل ایجنٹ نہیں بلکہ جج نامزد کریں گے۔
مشیرخارجہ سرتاج عزیز اور وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ نے فاٹا اصلاحات کمیٹی کی رپورٹ جاری کردی۔
مشیرخارجہ کا کہنا ہے کہ رپورٹ فاٹا کی ساتوں ایجنسیوں کے ساتھ مشاورت اور قانونی تقاضوں کو نظر میں رکھ کر تیار کی گئی ہے۔
فرنٹیئر کور پاک افغان سرحدوں کی خفاظت کرے گی اور مقامی انتظامیہ کے لئے 20 ہزار اہلکاروں پر لیویز فورس بنائی جائے گی۔
فاٹا کا ترقیاتی فنڈ 20 ارب روپے سے بڑھا کر 90 ارب روپے سالانہ کیا جائے گا۔