ترک میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کی زمین فوج اور ٹینک شام کے سرحدی شہر جرابلس میں داخل ہو گئیں ہیں۔
ٹینکوں کے ساتھ امریکی فضائیہ بھی اس آپریشن میں شامل ہے جس کا مقصد شام کے سرحدی شہر سے داعش کا خاتمہ ہے۔
ترکی کا کہنا ہے کہ آپریشن کا مقصد تمام دہشت گرد گروہوں کا خاتمہ ہے تاکہ سرحد پار سے ترکی میں حملوں کو روکا جا سکے۔ ترک فوج آپریشن کے دوران شام کی سلامیت کا خیال رکھے گی۔ آپریشن کلین اپ کے بعد علاقہ دوبارہ شام کے حوالے کردیا جائے گا۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق زمین کارروائی سے قبل ترکی اور امریکی کی فضائیہ نے علاقے میں فضائی کارروائی کی جس میں داعش کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ تاہم اس آپریشن کے بعد 4سرحدی قصبوں کو داعش سے رہا کرایا گیا لیکن ان کا کنٹرول شامی حکومت کے حوالے نہیں کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ان قصبوں کا کنٹرول شام نے ’’فری سیرین آرمی‘‘ کے حوالے کیا ہے جس کی حمایت ترکی اور امریکا کر رہے ہیں۔
ادھر ترکی کی تین مزید بریگیڈ جرابلس کے وسط کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں تاکہ سرحدی علاقے کا مکمل کنٹرول حاصل کیا جا سکے۔
شامی حکومت نے ترک اقدام کو جارحانہ قرار دیا ہے اور کنٹرول غیر سرکاری ملائیشیا کے حوالے کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ادھر روس کا کہنا ہے کہ امریکا عالمی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔