ایران کو ادا کی جانے والی 40 کروڑ ڈالر کی نقد رقم پانچ امریکی قیدیوں کی رہائی کے لیے تھی۔
امریکی محکمۂ خارجہ کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ رقم کی ادائیگی کے بارے میں مذاکرات قیدیوں کی رہائی سے الگ ہوئے تھے۔ اس رقم کی ادائیگی امریکیوں کے ایران سے نکل جانے تک روک کر رکھی گئی تھی۔
جان کربی کا یہ بیان وال سٹریٹ جرنل کی اس رپوٹ کے بعد سامنے آیا ہے کہ نقد رقم کی ادائیگی ایران سے قیدیوں کے جہاز کی روانی پر منحصر تھی۔
اس سے پہلے وائٹ ہاؤس نے ان دعوؤں کی تردید کی تھی کہ یہ رقم قیدیوں کی رہائی کے لیے تاوان کے طور پر ادا کی گئی ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ ایران نے یہ رقم فوجی سازو سامان کی خریداری کے لیے دی تھی لیکن انقلابِ ایران کے بعد یہ فروخت روک دی گئی اور اب اس سلسلے میں لی گئی رقم واپس کی جا رہی ہے۔
جنوری میں ایران میں قید 5 امریکی کو 7 ایرانی قیدیوں کے بدلے میں رہا کیے گئے تھے۔
امریکہ نے اسی روز 40 کروڑ ڈالر کی رقم بذریعہ جہاز ایران پہنچائی تھی۔