موبائل فون صارفین کے لئے بڑی خبر، سپریم کورٹ نے حکومت کو موبائل فون بیلنس پر ٹیکس کی وصولی سے روک دیا۔
جسٹس ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کابینہ کی منظوری کے بغیر کسی بھی آرڈیننس کا اجرا غیرقانونی ہے، کوئی بھی قانون یا بل کابینہ کی منظوری کے بغیر پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔
موبائل فون کمپنیوں کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کا اختیار ہے، کسی وزیر کا نہیں۔ وزیر خزانہ نے کابینہ کی مشاورت کے بغیر ہی ٹیکس لگا دیا۔
سپریم کورٹ نے سماعت کے بعد ٹیکسٹائل گڈز پر لیوی ٹیکس میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت کا کہنا ہے صرف وزیراعظم ہی نہیں، وفاقی حکومت میں وزرا بھی شامل ہوتے ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے وفاقی حکومت کے ضابطہ 16 کی شق 2 کے تحت کابینہ کو بائی پاس کرنے کا وزیراعظم کا اختیار بھی کالعدم قرار دے دیا گیا۔