تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈڑ شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں وفد نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ملاقات کی۔
وفد میں شیریں مزاری، منزہ حسن، علی محمد، عارف علوی اور دیگر ارکان قومی اسمبلی شامل تھے۔
تحریک انصاف کے ارکان نے وزیراعظم کی نااہلی کے لئے ریفرنس جمع کرایا۔
ریفرنس میں وزیراعظم نواز شریف کو بیرون ملک جائیدادوں کی تفصیلات ظاہر نہ کرنے پر آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کے تحت نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کا ریفرنس دو سو سے زائد صفحات پر مشتمل ہے جس کے ساتھ مختلف دستاویز اور شواہد بھی منسلک ہیں۔
ریفرنس دائر ہوتے وقت نجی میڈیا کو اسپیکر چیمبر تک رسائی نہیں دی گئی۔
ریفرنس دائر کرنے کے بعد پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملاقات کیلئے وقت دینے پر اسپیکر کے شکر گزار ہیں مگر انہوں نے دہرا معیار اپنایا۔ عمران خان کے خلاف حکومتی ریفرنس دائر کرتے وقت نجی میڈیا کو اپنے چیمبر تک رسائی دی مگر آج میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں دی گئی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت پاناما لیکس کی تحقیقات میں سنجیدہ نہیں۔ پاناما لیکس کا انکشاف تحریک انصاف یا کسی پاکستانی جماعت نے نہیں کیا۔ وزیراعظم کے خلاف ریفرنس آرٹیکل تریسٹھ کی ذیلی شق دو کے تحت دائر کیا گیا ہے۔ ریفرنس دائر کرنے کی منظوری تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی نے دی تھی۔
ایک سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سڑکوں پر احتجاج کا فیصلہ اپوزیشن کی جماعتوں سے مشارت سے کیا گیا کیونکہ ٹی او آرز پر حکومت اور اپوزیشن کی آٹھ نشستیں بے سود ثابت ہوئیں۔ حکومت نے اب بھی دعوت دی تو اپوزیشن کے ٹی او آرز پر بات ہو سکتی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس منگل کی شام بنی گالہ میں ہو رہا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔