طالبان کا ضلع بلغان پر قبضہ

طالبان نے افغانستان کے اہم شمالی ضلع بلغان پر قبضہ کر لیا۔ پولیس حکام کے مطابق 2دن سے مختلف مقامات پر بدترین لڑائی جاری تھی۔ اس کے بعد پولیس کو علاقہ خالی کرنا پڑا اور ضلع بلغان پر طالبان جنگجوؤں نے قبضہ کر لیا۔

بلغان کے پولیس چیف کا کہنا ہے کہ کئی ہفتوں سے لڑائی جاری تھی لیکن نقصان سے بچنے کے لئے افغان فورس پیچھے ہوئیں تاکہ طالبان کو میدان میں لایا جا سکے۔ قبضہ کا دعویٰ اہم نہیں ہے کیونکہ اسے ایک جھٹکے میں چھڑا لیا جائے گا۔

تاہم طالبان نے اس جیت کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ درجنوں پولیس اہلکار اور فوجی مارے گئے ہیں۔ تاہم آزاد ذرائع سے کسی بڑے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔

ذبیح اللہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ طالبان کا پرچم ہر جگہ لہرا رہا ہے جبکہ فوجیوں کی لاشیں ٹانگ دی گئیں ہیں۔ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق قریبی اضلاع میں بھی طالبان نے حملے شروع کر دیئے ہیں۔

تاہم امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ملا منصور نے بھی اقتدار قیادت سنبھالنے کے بعد ایسا ہی کیا تھا اور اب نیا امیر بھی یہی کچھ کر رہا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق ’’بلغان کابل حکومت کے لئے انتہائی اہم علاقہ ہے کیونکہ یہاں سے گزرنے والی سڑک ہی کابل کو شمال کے اضلاع سے ملاتی ہیں۔ یہاں سے ملک کی اہم ترین شاہراہ گزرتی ہے جو شمالی اتحاد کے لئے انتہائی اہم ہے۔‘‘

’’اس کا مطلب یہ ہے اگر طالبان بلغان پر مکمل کنٹرول کرنے میں کامیاب ہو گئے تو پھر ان کے لئے باقی 9اضلاع پر قبضہ بھی آسان ہو جائے گا۔‘‘

ادھر افغانستان کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو میں جاری سیاسی کشمکش سے حکومت روز کمزور ہو رہی ہے۔ عبداللہ عبداللہ نے صدر اشرف غنی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کو اقتدار میں حصہ نہیں دے رہے جس کے باعث ملک میں سیاسی کشیدگی بڑھی ہے۔

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: