خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک نیا قانون بحث کے لئے پیش کیا گیا ہے۔ نئے قانون کے تحت نجی طورپرقرضہ دینے والے کسی بھی شخص کو رقم پر سود لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
خلاف ورزی کرنے والے کو کم از کم تین سال اورزیادہ سے زیادہ دس سال تک قید کی سزا ہوگی۔
ملزم جرم کی پاداش میں ضمانت بھی حاصل نہیں کرسکے گا۔
ایوان میں یہ بل پیش کردیا گیا ہے جس پر آئندہ اجلاس میں بحث کی جائے گی۔
اسمبلی اجلاس میں سودی نظام کے خلاف قرارداد بھی متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی ۔