بیماریوں پر تحقیق کرنے والوں نے پتہ چلایا ہے کہ دنیا کے غریب ممالک میں ایک بڑی آبادی کو متاثر کرنے والی تین بیماریوں کا ایک ہی دوا کے ذریعے علاج ممکن ہو سکتا ہے۔
یہ تینوں مرض طفیلی جراثیموں کے جسم میں داخل ہونے سے پیدا ہوتی ہیں اور زیادہ تر غریب ممالک کی آبادی کو متاثر کرتی ہیں۔
چاگاز کا مرض کھٹملوں سے انسانوں کو منتقل ہوتا ہے اور اس کے مریض کو نیند بہت آتی ہے۔ لیش کا مریض کو بڑے بڑے پیپ بھرے پھوڑے پھنسیاں نکلتی ہیں اور یہ بیماری ریت میں پائی جانی والی مکھیوں سے پھیلتی ہے۔
دنیا کی غریب آبادی کو متاثر کرنے والی ان بیماریوں کے لیے بننے والی اس دوا کو بہت حوصلہ افزا پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
ان تین بیماریوں سے ہر سال 2 کروڑ افراد متاثر ہوتے ہیں اور ایک اندازے کے مطابق 50 ہزار افراد ان بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔
سائنسی جریدے’نیچر‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق یہ دوا جانوروں پر 30 لاکھ بار استعمال ہو چکی ہے اور انسانوں پر تجربات شروع کرنے سے پہلے اس دوا کے حفاظتی ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔