بھارتی میڈیا کے مطابق کالی کھو پول نے گلے میں پھندا ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔ 47 سالہ کالیکھوپل کی لاش ایتا نگر میں واقع وزیراعلیٰ ہاؤس میں لٹکتی ہوئی پائی گئی۔
فروری سے جولائی 2016 تک وزیر اعلیٰ رہنے والے کالیکھوپل شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے۔ کہا جا رہا ہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹانے کے باعث انہوں نے یہ انتہائی اقدام اٹھایا ہے ۔
اروناچل پردیش کے پسماندہ قبیلے کمن مشمی سے تعلق رکھنے والے کالیکھو پل پہلی بار1995 میں اسمبلی الیکشن میں کامیاب ہوئے تھے۔وہ وزیر خزانہ، توانائی اور وزیر صحت بھی رہے۔ اس کے علاوہ کالیکھو پل ایک سرگرم سماجی کارکن بھی تھے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے چند ہفتے قبل ہی کالیکھو پل کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے اورکانگریس کی حکومت بحال کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
واضح رہے کہ اسی کی دہائی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے والے کالیکھو پل نے دسمبردوہزارپندرہ میں بعض اسمبلی ارکان کے ساتھ مل کر بغاوت کر دی تھی۔
26 جنوری کو وفاقی کی جانب سے ریاست میں گورنر راج کے نفاذ کے بعد کانگریس کے 21 ارکان اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی حمایت کے بعد وہ فروری میں ارونا چل پردیش کے وزیر اعلیٰ بن گئے تھے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے ریاست میں گورنر راج کا نفاذ غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس دوران کی گئی تقرریاں کالعدم قرار دے دی تھیں۔