اسلام آباد میں پاک ترک ٹیچرز اینڈ پیرنٹس ایسوسی ایشن نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے بتایا کہ پاک ترک اسکولوں کا انتظام کسی اور ادارے کو نہیں ملنا چاہیے۔ایسے ممکنہ اقدام کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک رٹ بھی داخل کرچکے ہیں۔اگر اسکول کا انتظام کسی اور کو دیا گیا تو 15 ہزار لوگ متاثر ہوں گے۔ہم کسی طور اس اقدام کو تسلیم نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسکول میں کوئی غیر قانونی کام کررہا ہے تو حکومت اسکے خلاف کارروائی کرے۔ترکی میں فوجی بغاوت کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔پاک ترک اسکول پچھلے 20 سالوں سے کام کررہے ہیں۔اتنے سالوں میں ایک بھی ترک استاد ر ے کردار پر انگلی نہیں اٹھائی جاسکتی۔
انہوں نے بتایا کہ پاک ترک اسکولوں میں 135 کے قریب لوگ کام کررہے ہیں۔حکومت نے ترکی بغاوت کی کوشش کے بعد پاک ترک اسکولوں کے ساتھ تعاون کیا۔اساتذہ اور بچوں کے لئے حکومت پاکستان کی خدمات قابل ستائش ہیں۔پاک ترک ایک رجسٹرڈ فاؤنڈیشن ہے۔پاک ترک اسکولوں میں بچوں کی فیس انتہائی مناسب ہے۔