مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی انتہا پر راجیہ سبھا کے ارکان بھی پھٹ پڑے۔ وزیراعظم نریندر مودی سے ایوان میں بیان دینے اور کل جماعتی کانفرنس بلانےکا مطالبہ کیا۔ لیکن نام نہاد جمہوریت کے اس ایوان میں بھی کشمیریوں کی باتیں کرنے والوں کی آواز بند کر دی گئی۔
کشمرییوں پر مودی سرکار کے مظالم نے بھارتی ارکان پارلیمنٹ کو بھی چلانے پر مجبور کردیا۔
کانگریس کے پارلیمانی لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ کشمری جل رہا ہے لیکن سرکار کو اس کی گرمی نہیں پہنچ رہی۔۔
کمیونسٹ پارٹی کے رکن سیتا رام نے کہا کہ پوری زندگی میں کبھی 30 دن کا کرفیو نہیں دیکھا۔ اسرائیل بھی فلسطینیوں پر چھرے نہیں برساتا لیکن بھارت کشمیریوں کو چھلنی کر رہا ہے۔
مقبوضہ وادی میں مظالم کا ذکر کرنے پر بھارتی ارکان پارلیمنٹ کی آواز بھی دبادی گئی اور اسپیکر نے ان کے مائیک بند کرا دیئے۔
بھارتی ارکان پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمرا کا مسئلہ امن و امان کا نہیں اور اس کو سیکیورٹی فورسز کے بجائے مذاکرات کے ذریعے ہی حل کا جاسکتا ہے۔