ٹی وی چینل کو انٹرویو میں ترک صدر اردوان نے کہا کہ ناکام بغاوت کے بعد ترکی میں فوج اورخفیہ انٹیلی جنس اداروں کو مکمل طور پر سول حکومت کے ماتحت لانے کے لیے آئین میں ترمیم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے تحت تمام سربراہوں کا تقرر ان کے ہاتھ میں ہو گا۔اس حوالے سے آئینی ترامیم جلد پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی جس کی منظوری کے بعد آرمی چیف اور نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن صدر کے ماتحت ہوجائیں گےجبکہ دیگر فوجی سربراہان وزیر دفاع کو رپورٹ کریں گے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ ناکام سازش کے بعد تمام فوجی سکول بند کر دیئے جائیں گے اور ان کی جگہ آرمی،ائیر فورس اور نیول اہلکاروں کے لیےایک نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔
ترک حکومت نے ناکام بغاوت کے بعد گرفتار کئے گئے 750 فوجی رہا کر دیئے ہیں۔