دہشت گردی کی خبروں کے حوالے سے معروف نیوز میگزین ’’المسارا‘‘ میں چھپی ایک رپورٹ میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایمن الظواہری کی دوبیٹیوں اور ایک بے نام تیسری خاتون کو پاک فوج کی قید سے آزاد کرانے کے لئے سابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بیٹے کو اغوا کیا تھا۔ جنرل اشفاق کیانی کے بیٹے کی خاطر پاکستان کی فوج نے تینوں خواتین کو چند ہفتے پہلے رہا کیا۔ اس میگزین کی رپورٹ کو معروف جریدہ لانگ وار جرنل نے بھی شائع کیا ہے ۔ تاہم پاکستان کے کسی بھی اخبار یا نیوز چینل نے جنرل کیانی کے بیٹے کے اغوا پر کوئی خبر نشر نہیں کی اور نہ ہی کوئی ایسی تصدیق کرتا ہے۔
’’المسارا ‘‘ کی رپورٹ میں القاعدہ کے ایک ٹوئٹر ہینڈلر کی ٹوئٹس بھی موجود ہیں۔ @muhager_oنامی ٹوئٹر اکاؤنٹ نے کہا کہ پاکستانی فوج نے القاعدہ کے خلاف جنگ میں الظواہری کی بیٹیوں کو قید کر رکھا تھا ۔ ٹوئٹس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی فوج بہت دعوے کرتی ہے لیکن بالآخر اسے اپنے بچے کی خاطر ہماری بیٹیوں کو چھوڑنا پڑا۔ ادھر ٹوئٹر نےاس اکاؤنٹ کو بند کر دیا ہے۔
اہم خبر:بول کا اہم اجلاس جاری، شعیب شیخ شریک
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستانی فوج پہلے کسی بھی تبادلے کے لئے تیار نہیں تھی لیکن بالآخر اسے یہ فیصلہ کرنا پڑا۔ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ الظواہری کی بیٹیوں کی بازیابی کی خبر القاعدہ اور دوسری دہشت گرد تنظیموں کی ویب سائٹس پر اگست 2016کے اوائل میں نشر کی گئی تھی۔اس کے بعد ان خواتین کو مصر بھیجے جانے کی اطلاعات ہیں۔
اصل خبر پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں اور پراکسی کا استعمال کریں