احتساب عدالت میں اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت شروع ہوگئی جب کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں۔
گزشتہ سماعت پر عدالت نے استغاثہ کے دو گواہان شاہد عزیز اور طارق جاوید کو بیان ریکارڈ کرانے کے لئے طلب کیا تھا۔
شاہد عزیز قومی سرمایہ کاری ٹرسٹ اسلام آباد کے ملازم ہیں جب کہ طارق جاوید لاہور کے نجی بینک میں افسر ہیں۔
احتساب عدالت کے اطراف پولیس اور ایف سی کے 200 اہلکار تعینات ہیں اور عدالت جانے والے غیرضروری راستوں کو بند کرتے ہوئے صرف ایک دروازے سے سائلین کو اندر جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔
اسحاق ڈار کی پیشیاں:
وزیرخزانہ اسحاق ڈار آج احتساب عدالت کے روبرو چوتھی مرتبہ پیش ہوئے، اس سے قبل وہ 25 ستمبر، 27 ستمبر اور 4 اکتوبر کو اثاثہ جات ریفرنس کا سامنا کرنے کے لئے پیش ہوئے تھے۔
اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس پر پہلی سماعت 14 اور دوسری 20 ستمبر کو ہوئی اور ان دونوں سماعتوں پر وہ پیش نہیں ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ 27 ستمبر کو احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔
سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں نیب نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف نیب نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا ہے۔
سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے 831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھے۔