سعودی شاہ سلمان نے خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کی اجازت دےدی۔عرب میڈیا کے مطابق خواتین جون 2018 سے ڈرائیونگ کر سکیں گی۔
عرب میڈیا نے مزید بتایا کہ ایک شاہی فرمان جاری کیا جائے گا جس کے تحت ٹریفک قوانین میں تبدیلیاں کر کے مردوں اور خواتین کے لیے یکساں ڈرائیونگ لائسنز جاری کیے جائیں گے۔
ماضی میں بھی سعودی عرب میں خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم کارکن خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دلانے کے لیے سرگرم رہیں۔
اس سلسلے میں کئی لگاتار مہمات کے بعد انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا تھا اب معاشرے کا چلن تبدیل ہو رہا ہے اور اب مردوں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد اس پابندی کے خاتمے کے حق میں ہے۔
سعودی عرب میں 1990 سے خواتین کی ڈرائیونگ پر پابندی عائد ہے۔ یہ پابندی قانون کا حصّہ نہیں تھی تاہم معاشرتی اور تہذیب کی مناسبت سے سعودی عرب میں اس عمل کی اجازت نہیں۔
سعودی عرب کے شہزادے ولید بن طلال نے بھی گذشتہ برس کے آخر میں ملک میں خواتین پر گاڑی چلانے کی پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان می ںسعودی شہزادے کا کہنا تھا کہ خواتین پر ڈرائیونگ کی پابندی ختم کرنا نہ صرف ملکی معیشت بلکہ خواتین کے حقوق کے لیے بھی ضروری ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب دنیا کا واحد ملک ہے جہاں خواتین پر گاڑی چلانے پر پابندی تھی اور اس کے خلاف مہم چلانے والی حقوق انسانی کی کارکنوں کو گرفتاری کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔