رات میں کام’ ذیابیطس و موٹاپے کا خطرہ 

ایک تحقیق کے مطابق رات کی شفٹ میں کام کرنے والے افراد کے نیند کے اوقات میں بےقاعدگی کی وجہ سے ان میں ذیابیطس اور موٹاپے کا شکار ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

یونیورسٹی آف ٹیکساس کے میڈیکل سینٹر کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق رات کی شفٹ میں کام کرنا صحت سے متعلق دیگر مسائل کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق نائٹ شفٹ کی وجہ سے دن میں نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے اور اس دوران خون میں شوگر کی سطح کافی بڑھ جاتی تھی جس سے انسولین کی سطح کو کم کرنے والے ہارمون پیدا ہوتے ہیں۔

یہی ہارمون عام طور پر شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتے ہیں تاہم جسم کے سست پڑ جانے کی وجہ یہ اپنا کام درست پر نہیں کرتے ہیں جس کی وجہ سے وزن بڑھنے کے ساتھ ساتھ شوگر کا مرض بھی لاحق ہوسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق چونکہ رات میں کام کرنے والے لوگوں کو دن میں سونے میں پریشانی ہوتی ہے۔ اس لیے انہیں رات میں کام کرنے اور دن میں سونے میں دونوں طرح کی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: