فاطمہ اکرمی کو ایران کی پہلی خاتون اسکائی ڈائیور بننے کا اعزاز حاصل ہو گیا، انہوں نے یہ اعزاز امریکا میں سخت ٹریننگ کے بعد حاصل کیا۔
فاطمہ اکرمی بنیادی طور پر جمناسٹ ہیں اور ایران میں کوئی بڑے مقابلوں میں شرکت کر چکی ہیں تاہم اسکائی ڈائیونگ سے جڑنے کے بعد وہ جمناسٹکس کو بھلا چکی ہیں۔
ایران جیسے قدامت پسند معاشرے میں خواتین کا آگے آنا اچنھبے سے کم نہیں اور فاطمہ اکرمی نے ایران میں رہتے ہوئے اس اعزاز حاصل کیا ہے۔
ایک انٹرویو میں فاطمہ نے بتایا کہ جب انہوں نے جمپنگ سوٹ پہن کر فری فال کا فیصلہ کیا تو ان کے گھر میں سے کسی نے بھی مخالفت نہیں کی۔
وہ جمناسٹک مقابلوں میں شرکت کے لئے امریکا جاتی رہیں، انہوں نے امریکا جا کر چند مہینے میں اسکائی ڈائیونگ کا کورس کیا۔
فاطمہ کو یو ایس اسکائی ڈائیونگ ایسوسی ایشن کی طرف سے اسکائی ڈائیونگ کا لائسننس جاری کیا گیا جس کے بعد انہوں نے ایران میں اس شوق کی تکمیل کی۔
فاطمہ کا کہنا ہے کہ یہ اب انکے لئے شوق سے زیادہ ایک مشن بن چکا ہے۔ وہ چاہتی ہیں کہ ایران میں مزید خواتین اس طرف آئیں۔
فاطمہ اکرمی کو ماضی میں جمناسٹک کے دوران اپنے لباس کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ اسکائی ڈائیونگ میں ایسا نہیں۔
اس کھیل میں آپ کو مکمل لباس پہن کر حصہ لینا ہوتا ہے اس لئے ایران میں مزید خواتین اس طرف راغب ہو سکتی ہیں۔