ترکی اور ایران نے قطر کو بحران سے بچا لیا

سعودی عرب اور اس کے اتحادی پانچ ملکوں کی طرف سے قطر پر لگائی گئی پابندیاں زیادہ موثر ثابت نہیں ہوئیں، ترکی اور ایران کی مدد کی بدولت قطر ان پابندیوں کو بے اثر کرنے میں کامیاب ہو رہا ہے۔
سعودی عرب نے قطر پر دہشت گرد تنظیموں کو فروغ دینے کا الزام لگاتے ہوئے اس کے ساتھ گذشتہ ماہ تمام سفارتی تعلقات ختم کر دیے تھے لیکن قطر پر اس اقدام کا زیادہ اثر پڑتا نظر نہیں آتا۔
سعودی عرب کے ساتھ متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے بھی قطر کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کیے۔ اس کے بعد یمن، لیبیا اور مالدیپ نے بھی قطر سے دوری اختیار کر لی۔
سعودی عرب نے قطر کو 13 شرائط ماننے کے لیے کہا تھا، جن میں دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ اتحاد ختم کرنے سے لے کر الجزیرہ ٹی وی کی بندش شامل تھی۔
قطر نے کسی بھی شرط کو ماننے سے انکار کر دیا ہے اور وہ اپنی ضروریات کا سامان ایران اور ترکی سے درآمد کر رہا ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ جس مقصد کے ساتھ عرب ممالک نے قطر کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کیے تھے وہ الٹا اثر کرنے لگے ہیں۔
قطر کی 27 لاکھ عوام کے لیے زیادہ تر ضروری سامان درآمد کیا جاتا ہے۔ اس میں سے تقریباً 40 فیصد خوردنی مواد سعودی عرب کی سرحد سے آتا ہے۔
سعودی عرب کے قطر سے رشتے ختم کرنے کے بعد ترکی اور ایران اس کی مدد کے لیے سامنے آ گئے۔ اس سے دوحہ اور تہران کے درمیان سفارتی تعلقات بھی اچھے ہونے لگے ہیں۔
جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے پروفیسر رورے ملر کے سعودی عرب اور اس کے حلیف ملکوں کی توقعات پوری نہیں ہوئیں، ترکی نے قطر کے ساتھ اپنے تعلقات مزید مضبوط کر لیے ہیں۔
لندن میں رائل انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل افیئرز میں جزیرہ نما عرب کے ماہر پیٹر سیلسبری کے خیال میں حالات کو بہت بڑھا چڑھا کر دکھایا جا رہا ہے۔
ان کے مطابق سعودی عرب کو اپنی منصوبہ بندی میں زیادہ کامیابی نہیں ملی لیکن یہ کہنا کہ قطر اور ایران انتہائی قریب آ گئے ہیں، یہ بھی مکمل حقیقت نہیں ہے۔
قطر اور ایران کے درمیان ہمیشہ سے ایک فاصلہ رہا ہے۔ اس وقت ایران قطر کو خوراک مواد صرف اس لیے مہیا کروا رہا ہے کیونکہ وہ سعودی عرب کی پوزیشن کو خراب کرنا چاہتا ہے۔
قطر کے سامنے رکھی گئی شرائط میں ایک اہم شرط اخوان المسلمون، حماس، دیگر اسلامی تنظیموں اور ایران کی طرف سے حمایت فوجی تنظیموں کے ساتھ تعلقات توڑنا شامل تھا۔
رورے ملر نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی آزادی اور خود مختاری کو بچائے رکھنے کے لیے قطر ان تنظیموں کے خلاف زیادہ سخت رخ نہیں اپنا سکتا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: