لاہور کے پرل کانٹینٹل ہوٹل میں لڑکی کی پراسرار ہلاکت کا معمہ حل نہ ہو سکا۔
ہوٹل میں لڑکی کی ہلاکت سے متعلق تفتیش میں پولیس بھی الجھ گئی ہے۔
پولیس ابھی تک یہ سراغ نہیں لگاسکی کہ گولی خود چلی یا کسی نے چلائی۔
ہوٹل کی لابی کے واش روم سے رابعہ نامی لڑکی کی لاش گذشتہ روز ملی تھی۔
لڑکی کےسرمیں گولی لگی تھی۔پولیس نے پوسٹ مارٹم مکمل کر کے لاش ورثا کے حوالے کر دی۔
رابعہ کے بھائی کی مدعیت میں پولیس نے رات گئے مقدمہ درج کرلیااورہوٹل ملازمین کے بیانات بھی ریکارڈ کر لئے گئے۔
لڑکی کے سر میں لگنے والی اور بیگ سے ملنے والی گولیوں کو فرانزک لیب بھجوا دیا گیا ہے۔ مزید حقائق فرانزک رپورٹس آنے پر واضح ہوں گے۔
ادھر پولیس کا کہنا ہےکہ لڑکی کے بیگ سے گولیوں کے 9 راؤنڈ ملے ہیں۔
ادھر پنجاب اسمبلی میں بھی پرل کانٹینٹل ہوٹل میں گولی چلنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
مزید پڑھیئے:قتل یا خودکشی؟ لاہور کے ہوٹل سے لڑکی کی لاش برآمد
ارکان اسمبلی کی جانب سے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کرایا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ وی آئی پی اس ہوٹل میں آتے جاتے ہیں۔ سختی سیکیورٹی کے باوجود اسلحہ اندر کیسے پہنچا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔