امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ فرانس کے موقع پر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے امریکی مؤقف میں تبدیلی کا اشارہ دے دیا۔
ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد امریکا پیرس ماحولیاتی معاہدے سے نکل گیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت رکن ملکوں کو خطرناک گیسوں کے اخراج کی مقررہ حد اندر رہنا تھا۔
اپنے دورۂ فرانس کے موقع پر صدر میکرون سے ملاقات کے موقع پر صدر ٹرمپ نے اشارہ دیا کہ امریکا موسمیاتی تبدیلی کے معاہدے کے حوالے سے اپنا مؤقف تبدیل کر سکتا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے تفصیل نہیں بتائی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ‘پیرس معاہدے کے حوالے سے کچھ ہو سکتا ہے۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے دہشت گردی اور خاص طور پر شام اور عراق میں داعش کے خلاف جنگ کے حوالے سے مشترکہ کوششوں کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا۔
معاہدے کے تحت رکن ممالک ایسی انڈسٹری کو رفتہ رفتہ ختم کریں گے جس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور کاربن مونو آکسائیڈ گیسوں کا اخراج زیادہ ہوتا ہے۔
ٹرمپ نے اس معاہدے کو امریکی صنعت کے لئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے نزدیک امریکا کی ترقی زیادہ مقدم ہے۔