جنرل زبیر محمود کا دورہ چین ، عالمی میڈیا میں ہلچل

لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات نئے آرمی چیف کی پوزیشن کے لئے مستحکم ترین امیدوار ہیں۔موجودہ آرمی چیف کے بعد سنیئر ترین جنرل زبیر محمود حیات کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ  جنرل راحیل شریف اپنے بعد زبیر محمود حیات کو ہی فوج کی کمان سونپ کر جانا چاہتے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کی گزشتہ کئی دن سے چین میں ہونے والی اہم ملاقاتوں  کے بعد عالمی میڈیا میں یہ خبریں چل رہی ہیں کہ حکومت پاکستان نے انہیں نیا آرمی چیف نامزد کر دیا ہے اور اب وہ چینی حکام کے ساتھ اعتماد سازی کے لئے بیجنگ میں ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات  کی 13اکتوبر کو چین کے سنٹرل فوجی کمیشن اور چیف آف جوائنٹ اسٹاف  جنرل فینگ سے ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات کا اعلامیہ انتہائی غیر روایتی تھا۔ اعلامیہ کے مطابق جنرل فینگ نے کہا کہ دونوں ممالک ’’آئرن برادرز‘‘ ہیں۔ پاکستان اور چین مشترکہ ترقی کے حصول کی خاطر کاوش جاری رکھیں گے۔

فینگ نے کہا کہ چینی  اور پاکستانی  فوج میں تعاون جاری رہے  گا اور اسے مزید مستحکم بنایا جائے گا۔ ’’اس موقع پر پاک چین اقتصادی راہداری اور مستقبل میں تعلقات پر بھی غور و فکر کیا گیا۔‘‘

لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات نے کہا کہ پاکستان اور چین مستقبل میں سیکورٹی اور دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم بنائیں گے۔ پاک چین اقتصادی راہداری دونوں ممالک کے لئے بے مثال منصوبہ ہے۔

اس غیر روایتی ملاقات اور بیجنگ میں لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کی ملاقاتوں سے دنیا بھر کے میڈیا میں دعویٰ کیا  جا  رہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کو نیا آرمی چیف نامزد کیا جا چکا ہے اور اب وہ اس حوالے سے خطے میں اہم ترین اتحادی کو اعتماد میں لے رہے ہیں۔

عالمی میڈیا نے لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کی دیگر حکام سے بھی ملاقاتوں کی خبر شائع کی ہیں، تاہم یہ خبریں  غیرمصدقہ ہونے کے باعث یہاں پیش نہیں کی جا رہی۔

لیفٹیننٹ جنرل زبیر حیات آرٹلری سے ہیں اور اس وقت چیف آف جنرل سٹاف کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ تھری سٹار جنرل کے طور پر وہ ڈائریکٹر جنرل سٹریٹجک پلان ڈویژن بھی رہے ہیں جو کہ نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا سیکریٹریٹ ہے۔ سابق کور کمانڈر بہاولپور جنرل زبیر حیات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے موزوں ترین امیدوار بنتے ہیں جو جوہری اثاثوں کا نگران ہوتا ہے۔

اسٹریٹجک پلان ڈویژن سے کسی کی بری فوج میں واپسی کبھی کبھار ہی ہوتی ہے، اور جنرل زبیر حیات یہ کارنامہ بھی دکھا چکے ہیں، اس لئے انہیں فور سٹار جنرل کا مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔بطور چیئرمین جوائنٹ سٹاف اور ڈائریکٹر جنرل ایس پی ڈی وہ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔

بطور میجر جنرل وہ جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) سیالکوٹ رہے۔ بعد میں انہوں نے سٹاف ڈیوٹیز ڈائریکٹوریٹ کی سربراہی کی جس کو پاک فوج میں ’کاغذی شیر‘ کہا جاتا ہے۔ آرمی چیف کے پرنسپل سٹاف آفیسر کے طور پر وہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بہت قریب رہے۔

جنرل زبیر حیات کی بنیادی کمزوری یہ ہے کہ انہوں نے کبھی جنگ زدہ علاقے میں کام نہیں کیا۔ان کے والد میجر جنرل کے طور پر ریٹائر ہوئے ان کے دو بھائی بھی جنرل ہیں، لیفٹیننٹ جنرل عمر حیات پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کے چیرمین جبکہ میجر جنرل احمد محمود حیات آئی ایس آئی میں ڈائریکٹر جنرل (اینیلسز) ہیں۔

تاہم دو ہفتے قبل آرمی چیف نے میجر جنرل سرفراز ستار کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دے دی ہے ۔ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز کا تعلق آرمڈ کور سے ہے ۔ لیفٹیننٹ جنرل کی اس ایک پوسٹ کے لئے  7 امیدواروں کو سپر سیڈ کر کے انہیں ترقی دی گئی ہے۔

اس کے بعد باقی 7میجر جنرل سپر سیڈ ہونے کی وجہ  ترقی نہیں کر پائیں گے۔ ن سات میجر جنرلز کی اس ایک ترقی کی وجہ سے آئندہ ترقی ممکن نہیں۔ ان میں چیف آف جنرل اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات کے بھائی بھی شامل تھے۔

موجودہ حالات میں اگر لیفٹیننٹ جنرل زبیر محمود حیات آرمی چیف بنتے ہیں تو تین سال بعد سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرل سرفرازہوں گے اور ان کے آرمی چیف بننے کا امکان روشن ہو گا۔

پرویز مشرف فورسٹار جنرل بننے والے آرٹلری کے آخری جنرل تھے ان کے بعد اس منصب تک پہنچنے والے تمام جنرلز، جنرل طارق مجید، جنرل خالد شمیم وائیں، جنرل اشفاق پرویز کیانی، جنرل راشد محمود اور جنرل راحیل شریف کا تعلق انفنٹری ڈویژن سے ہے۔ اس کی ایک وجہ پاک فوج کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سرگرم ہونا بھی ہے۔

تاریخ کو دیکھا جائے تو چودہ فور سٹار جنرلز میں سے نو چیف آف جنرل سٹاف رہے جو کہ آرمی چیف کے بعد پاک فوج کا سب سے اہم عہدہ ہے۔ چیف آف جنرل سٹاف آپریشن اور انٹیلی جنس دونوں ڈھانچوں کی قیادت کرتا ہے۔ اس مرتبہ آرمی چیف کے امیدوار جنرل زبیر اس عہدے پر تعینات ہیں جبکہ جنرل اشفاق اس عہدے پر ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں

x

Check Also

امریکا، ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

ڈرون سے گردے کی اسپتال میں ڈیلیوری

امریکی شہربالٹی مورمیں ڈرون کی مدد سے ڈونر کا گردہ مریض تک پہنچا دیا گیا، ...

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

کتاب میں کسی کھلاڑی کی کردار کشی نہیں کی، آفریدی

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ...

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ماریا شراپوا اٹالین ٹینس سے دستبردار

ٹینس پلیئر ماریا شراپووا کے فینز کیلئے بری خبر ، وہ اب تک کاندھے کی ...

%d bloggers like this: