ایک بار پھر الیکشن چوری؟

جان ایوری (یونیورسٹی کو شکاگو)

 

ایک بار پھر پوری دنیا کی نظریں امریکی انتخابات پر ہیں۔ سب سوچ رہے ہیں کہ کیا امریکہ ایک فاشسٹ ریاست بننے جا رہا ہے؟ اگر ایسا ہوتا ہے تو پھر دنیا کو جوہری جنگ سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ ایک ایسی جنگ جس سے کرہ ارض کا وجود خطرے میں  پڑ جائے گا۔ کیا امریکی شہریوں کی غیر ذمہ داری سے ایک بار پھر موحولیاتی معاہدوں کو خطرہ ہے؟ کیا ایک بار پھر ہم ایسے مقام پر کھڑے ہیں جہاں ماحول کا تحفظ محض خواب ہے؟

میڈیا نے ہیلری کلنٹن کو ڈیموکریٹک پارٹی کا امیدوار نامزد کرنے میں انتہائی جلد بازی کا مظاہرہ کیا۔ کیلی فورنیا میں پرائمری انتخابات سے قبل ہی ہیلری کو امیدوار کے طور پر پیش کر دیا گیا حالانکہ اس انتخابی عمل سے واقف افراد جانتے ہیں کہ کیلی فورنیا انتخابات سے پہلے ایسی بات نہیں کی جا سکتی تھی۔ لیکن پھر بھی ایسا ہوا۔ کیوں؟

برنی سینڈرز کی کیلی فورنیا ریلی میں ایک لاکھ افراد نے شرکت کی مگر میڈیا میں اس کا بلیک آؤٹ کیا گیا۔ سات جون کو کیلی فورنیا میں پرائمری انتخابات ہوئے۔ دونوں طرف سے بھرپور زور لگا لیکن اچانک میڈیا نے بتایا کہ ہیلری کلنٹن جیت گئی ہے۔ کیسے؟ کیا ہوا؟ کسی نے کچھ جاننے کی کوشش نہیں کی بس میڈیا نے ہیلری کو جیتوا دیا حالانکہ ابھی مشینوں نے بھی رزلٹ نہیں دیئے تھے۔

یہ صرف کیلی فورنیا میں نہیں ہوا۔ فلوریڈا، نیویارک اور نویڈا میں بھی ایسا ہی کچھ ہوا۔ کیا مشینوں سے ووٹ غائب کیے گئے؟ یہ وہی مشینیں ہیں جنہیں دنیا کی معروف ترین اسلحہ ساز کمپنیاں بناتی ہیں۔ حیران نہ ہوں بس جا کر تحقیقت کریں تو معلوم ہو گا کہ بوئنگ صرف جہاز نہیں بلکہ بنکر بسٹر بم بھی بناتی ہے۔

اس سب سے مجھے فلوریڈا میں سن دوہزار کے صدارتی انتخابات یاد آ گئے جہاں بش نے الگور کو انتہائی تھوڑے مارجن سے شکست دی اور پھر انتخابی دھاندلی کی لڑائی شروع ہوئی۔ پھر ری پبلکن سپریم کورٹ نے بش کو جیتوا دیا۔ بہت بڑے طبقے کا خیال ہے کہ الگور انتخابات جیتا تھا لیکن پھر کوئی کچھ نہیں کر سکا۔

آج ایک بار پھر جمہوریت کے نام پر الیکشن کو چوری کیا جا رہا ہے۔ عوام کو بتایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ اور ہیلری سے بہتر کوئی امیدوار امریکا میں موجود نہیں۔ حالانکہ یہ کھلا جھوٹ ہے۔ اسلحہ ساز کمپنیوں کے یہ دونوں نمائندے امریکہ میں انتہائی غیر مقبول ہیں۔ کچھ پولز کے مطابق ٹرمپ شاید نومبر میں ہیلری کو ہرا دے لیکن تمام پولز کہہ رہے ہیں کہ برنی سینڈرز ہر حال میں ٹرمپ کو ہرا سکتے ہیں۔ پھر یہ کیسے ہوا کہ ہیلری کلنٹن نے سینڈرز کو ہرا دیا۔ یہ معاملہ حساب کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔

پولز یہ بھی بتا رہے ہیں کہ نوے فیصد امریکی شہری الیکشن کے نظام سے مطمئن نہیں۔ کیا ایک بار پھر امریکی عوام سے انتخابات چوری کیے جا رہے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چاہیے لیکن ایسا نہیں ہو گا۔ کیونکہ اگر ایسی بات کریں گے تو پھر ہم جمہوریت کے لئے خطرہ بن جائیں گے۔ وہ جمہوریت جو اسلحہ ساز اداروں نے بنائی ہے۔

x

Check Also

شامی بچے، ترک مہربان

ترکی کی اپوزیشن پارٹی  سی ایچ پی کی رپورٹ ترکی میں آنے والے شامی بچوں ...

شامی پنجرہ

جیمز ڈین سلو   شام کا بحران دن بد دن بد سے بد تر ہو ...

برطانیہ کا عظیم جوا

مروان بشارا برطانیہ نے یورپی یونین سے باہر آنے کا فیصلہ کر لیا۔ اب ہر ...

%d bloggers like this: