ایجبسٹن ٹیسٹ میں مصباح الحق کا ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ اپنی بولنگ پر اعتماد کا اظہار تھا۔ برمنگھم کے موسم کو بھی دیکھتے ہوئے مصباح نے پہلے میزبان ٹیم کو کھیلنے کی دعوت دی۔
پانچ سال بعد ٹیسٹ میچ کھیلنے والے سہیل خان نے قومی ٹیم کو پہلی کامیابی دلائی۔ میچ کے دسویں اوور میں 36 کے مجموعی اسکور پر ایلکس ہیلز ان کی گیند پر وکٹ کیپر سرفراز کو کیچ تھما بیٹھے۔
اس کے بعد اولڈ ٹریفورڈ کے مرد میدان جو روٹ وکٹ پر آئے لیکن وہ پوری طرح قدم جمانے سے پہلے ہی سہیل خان کا شکار ہوگئے۔ روٹ صرف 3 رنز بناپائے اور ان کا کیچ حفیظ نے پکڑا۔
پاکستان کو تیسری وکٹ راحت علی نے دلوائی اور انہوں نے ایک بار پھر انگلش کپتان ایلسٹر کک کو نشانہ بنایا۔ کک 45 رنز بناکر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔
کھانے کے وقفے تک انگلینڈ کا اسکور 3 وکٹ پر 100 تھا۔
میچ کے دوسرے سیشن میں جیمز ونس 39 رنز بناکر سہیل خان کا شکار بنے۔ یونس خان نے ان کا کیچ پکڑا۔
سہیل خان نے اس کے بعد بیرسٹو کو پویلین کی راہ دکھائی۔ 12 رنز پر وہ سرفراز کو کیچ تھما بیٹھے۔
میچ میں بیلنس اور معین علی کی پارٹنر شپ پاکستان کے لیے پریشانی کا باعث رہی جس کو یاسر شاہ نے توڑا۔ بیلنس 70 رنز بناکر یاسر شاہ کی گیند پر سرفراز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
کرس ووکس کو راحت علی نے 9 رنز پر پویلین واپس بھیجا۔ سرفراز نے ان کا کیچ پکڑا۔
یہاں پر سٹورٹ براڈ نے معین علی کا کچھ ساتھ دینے کی کوشش کی لیکن وہ 13 رنز بناکر عامر کی گیند پر اظہر علی کو کیچ پکڑا بیٹھے۔
انگلش ٹیم کی جانب سے آج دوسری نصف سنچری سکور کرنے والے معین علی کو بھی عامر نے پویلین کی راہ دکھائی۔ معین کی اننگز کا خاتمہ 63 رنز پر ہوا اور ان کا کیچ سرفراز نے لیا۔
میزبان ٹیم کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی جیمز اینڈرسن تھے جنہوں نے پانچ رنز بنائے۔ فن 15 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 297 رنز بناسکی۔ پاکستان کی طرف سے سہیل خان نے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
عامر اور راحت نے دو دو کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ ایک وکٹ یاسر شاہ کے حصے میں آئی۔